نریندر مودی کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں دائر کیا جائے، جماعت اسلامی کشمیر شوریٰ کی قرارداد
راولپنڈی ( پ ر)جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر گلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے ممنوعہ ہتھیاروں جن میں پیلٹ گن شامل ہے کے ذریعے بڑے پیمانے پر کشمیریوں کو شہید و زخمی کیا جا رہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے سیز فائر لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کی جا رہی ہے جس پر تشویش کا اظہار کیاگیا۔اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی ، قرارداد میں کہاگیا ہے کہ حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر نریندر مودی کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں دائر کروائیں ، جس طرح بوسنیا کے مسلمانوں کا قتل عام کرنے پر سرب جنرل میزاوچ کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلا کر اس کو جنگی مجرم قرار دیاگیا مودی کو بھی جنگی مجرم قرار دیا جائے ، مودی جنرل میزاوچ سے بڑا جنگی مجرم ہے۔اجلاس میں وزارت خارجہ کی طرف سے سلامتی کونسل کے ممبران کے سفراء کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ خوش آئند ہے لیکن اس سے آگے بڑھ کر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے پیش نظر اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں اٹھایا جائے اور عالمی دنیا کو باور کرایا جائے کہ ہندوستان سلامتی کونسل کی قراردادیں ماننے کے لیے تیار نہیں ہے اور ان قراردادوں کے خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے غیر جانبداری بھی جرائم کو تحفظ دینے کے مترادف ہے ۔ لہٰذا جس طرح عراق ، افغانستان ، جنوبی سوڈان ، مشرقی تیمور میں محض استعماری طاقتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے قراردادوں کا نفاذ کیاگیا ، تو کشمیر میں انسانی المیے کے حوالے سے موثر اقدامات کیوں نہیں کیے جاتے ۔شوریٰ کے نزدیک مقبوضہ کشمیر میں صورت حال اور کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستان میں جمہوری اور سیاسی استحکام وقت کا تقاضا ہے ، مستحکم اور مضبوط پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے۔اس لیے پاکستان کی قومی قیادت داخلی معاملات خوش اسلوبی سے طے کرتے ہوئے متحد اور منظم ہو کر تحریک آزادی کشمیر کی حقیقی پشتی بانی کرے ۔ پاکستان کوغیر مستحکم کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دے۔ اجلاس میں الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضا کاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرین سیز فائر لائن کی بحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار اد اکریں ۔ شہداء اور زخمیوں کی مالی امداد کی جائے اس تحریک میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو حکومت دس لاکھ روپے فی شہید مالی مدد کا اہتمام کرے ۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کے علاج معالجے کا بہترین اہتمام کیاجائے۔شہداء کے لواحقین اور معذورین کو ملازمتوں میں خصوصی کوٹہ دیا جائے ۔