جماعت اسلامی کے امیر عبدالرشید ترابی کی زیر صدارت مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلا س منعقد، مہنگائی ،بے روزگاری ،میرٹ کی پامالی کے خلاف متفقہ طورپر قرارداد منظور

جماعت اسلامی کے امیر عبدالرشید ترابی کی زیر صدارت مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد،مہنگائی ،بے روزگاری ،میرٹ کی پامالی کے خلاف متفقہ طورپر قرارداد منظور

راولپنڈی (پ ر) جماعت اسلامی کے امیر عبدالرشید ترابی کی زیر صدارت مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلا س ہوا جس میں متفقہ طورپر قرارداد منظورہوئی جس میں لکھا گیاہے کہ آزاد جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ،بے روزگاری ،میرٹ کی پامالی،میگاپراجیکٹس میں بڑے پیمانے پرکرپشن ،بجلی کے من مانے بلات کی وصولی ،مسلسل لوڈ شیڈنگ حکومتی محکموں اور عدل و انصاف کے اداروں سے مظلوموں کی داد رسی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اجلاس اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ وزیر اعظم عملاً عضو معطل بن چکے ہیں اوروزراء وزیر اعظم کے اختیارات استعمال کررہے ہیں یوں تمام نظام مفلوج کرتے ہوئے من مانی کاروائیوں کا ارتکا ب کر رہا ہے با ضمیر اور دیانتدار انتظامی افسران کو دیوار سے لگا یا جارہاہے ، کرپشن اور لوٹ مار میں ساتھ نہ دینے والے افسران کے ساتھ بد سلوکی کی جارہی ہے پرنسپل سیکرٹری پر سینئر وزیر کا تشدد لاقانونیت اور غنڈا گردی کی بدترین مثال ہے پبلک سروس کمیشن جیسے اداروں کو بھی برادری ازم کا اکھاڑا بنا دیا گیاہے جس کے نتیجے میں تعلیم یافتہ نوجوان بے پناہ مایوسی اور فرسٹریشن کا شکار ہوتے جارہے ہیں اجلاس اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ بارشوں اور زلزلے کے متاثرین کے ابھی تک معاوضوں کی عدم فراہمی حکومت کی نااہلی کاثبوت ہے بے نظیر سپورٹ پروگرام زکوۃٰ بیت الامال کے وسائل کو معذورین،بے سہارا ،مستحق افراد کی دیکھ بحال کے لیے وقف کرنے کے بجائے سیاسی بنیادوں پر بندربانٹ جاری ہے اجلاس حکومت کو متوجہ کرتا ہے کہ وہ مسائل کے حل کے لیے اپنی کارکردگی بہتر بنائے لینڈ مافیا سرپرستوں اور کرپٹ وزراء کو فارغ کیا جائے نیز عوامی مسائل کے حل کے لیے فل الفور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس ایکٹ 74میں اصلاحات کے پراسس پر سست روی پر بھی تشویش کا اظہار کرتاہے،اور مطالبہ کرتاہے کہ جن سفارشات پر جماعتوں کا اتفاق رائے پریا جاتاہے ان کی روشنی میں ایکٹ 74میں اصلاحات کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔اجلاس یہ مطالبہ کرتاہے کہ آئندہ انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان میں کی جانے والی اصلاحات کی روشنی میں یہاں بھی اقدامات کیے جائیں۔نادراکے ریکارڈ کی روشنی میں فہرستیں تربیت دی جائیں اور شناختی کارڈز کی سو فیصد فراہمی کا اہتمام کیا جائے،شوریٰ کا یہ اجلاس مطالبہ کرتاہے کہ تعمیر نو کی مد میں 56ارب روپے جو گذشتہ مرکزی حکومت نے منتقل کیے تھے فوری طورپر واپس کیے جائیں تاکہ زیر کا ر منصوبے مکمل ہوسکیں،نیز متاثرین سیلاب اور لینڈ سلائنڈنگ متاثرین کو فوری طورپر معاوضے دیے جائیں۔اجلاس آزاد خطے کی معدنیات کو حکومتی وزراء کے ہاتھوں لوٹ ماراور کمیشن کے عوض غیر ریاستی باشندوں اور غیر ملکی کمپنیوں کو لیز پردیے جانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتاہے۔اجلاس آزاد خطہ میں فوجی عدالتوں کے قیام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتا ہے جس کے تحریک آزادی کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں،اس لیے ایسے کسی فیصلے سے قبل تمام جماعتوں اور حریت کانفرنس کو اعتماد میں لیا جائے۔

مرکزی دفتر

رابطہ دفتر