آزاد حکومت یا قانون ساز اسمبلی کے تحت ایک بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کا فوری انعقاد کیا جائے ، قرارداد جماعت اسلامی آزاد کشمیر
کرپشن کے خاتمہ کے لیے احتساب کے اداروں کی تشکیل نو کی جائے زکوٰۃ کے نظام کی اصلاح اور قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں نظام کی تشکیل نو کی جائے کشمیر لبریشن سیل کی اصل روح کے مطابق تشکیل نو دی جائے اسلام آباد ( پ ر ) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس آزاد جموں وکشمیر کے حالیہ انتخابات کے پر امن اور شفاف انعقاد پر چیف الیکشن کمشنر ، فوج اور انتظامیہ جیسے معاون اداروں کی تحسین کرتا ہے اور اس امر کو خوش آئند قرار دیتا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر اور مہاجرین کے حلقوں میں فہرستوں کی درستگی شناختی کارڈ کی پابندی کے ساتھ طویل عرصہ بعد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا ۔ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ بلدیاتی انتخابات بھی چیف الیکشن کمشنر کی نگرانی فوج کی معاونت کے ساتھ منعقد کرواتے ہوئے اختیارات مقامی حکومت کو منتقل کیے جائیں ،تاکہ تعمیر و ترقی کا عمل تیز ہو سکے اور مقامی سطح پر سیاسی قیادت کی تیاری کا رکا ہوا عمل بھی جاری ہو سکے۔اجلاس نو منتخب صدر ، وزیر اعظم اور ممبران اسمبلی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے یہ توقع رکھتا ہے کہ نو منتخب حکومت اور اسمبلی آزاد خطے کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی معاشرہ تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کرے گی ، نیز اس حوالے سے ماضی کی حکومتوں نے اداروں کی تباہی ، رشوت ، کرپشن ، اقرباء پروری اور میرٹ کی پامالی کے جس کلچر کو فروغ دیا ہے انقلابی بنیادوں پر اس کے ازالے کا اہتمام کیا جائے گا۔اجلاس صدر اور وزیر اعظم کی طرف سے ریاست میں میرٹ کی بالادستی ، گڈ گورننس ، بلا امتیاز تعمیر وترقی اور تحریک آزادی کشمیر کی تقویت کو حکومتی ایجنڈا قرار دینے کا خیر مقدم کرتا ہے اور یہ توقع رکھتا ہے کہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جماعت اسلامی نے مسلم لیگ ن سے انتخابی مفاہمت کی عوامی مسائل کے حل ، خطے کے وقار کی بحالی اور تحریک آزادی کشمیر کی تقویت کے لیے اجلاس منددرج ذیل اقدامات کی فوری عمل درآمد کی جمہوری انداز سے توقع رکھتا ہے ۔بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ اس سلسلے میں واپڈا اور وفاق سے ضروری مقدار میں بجلی کا حصول ۔ہائیڈل پاور منصوبہ جات کے حوالے سے مرکزی حکومت سے معاہدات ۔ اٹھارہویں ترمیم کی روشنی میں قدرتی وسائل توانائی وغیرہ کے معاملے میں دیگر صوبوں کو دئے گئے وسائل کے مطابق اپنا حصہ وصول کرنے کا اہتمام کرنا ۔میرٹ کی بالا دستی کے لیے گزشتہ عرصے میں کی گئی جعلی اور جانبدارانہ تقرریوں کی منسوخی اور میرٹ کے مطابق تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کا اہتمام ۔ اس سلسلے میں پبلک سروس کمیشن کی تشکیل نو۔زکوٰۃ کے نظام کی اصلاح اور قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں نظام کی تشکیل نو ۔کشمیر لبریشن سیل کی اصل روح کے مطابق تشکیل نو ، غیر ضروری اور غیر متعلق عملہ کی فراغت ، سیل کے وسائل تحریک آزادی کشمیر کے مقاصد کے لیے وقف کرنے کا اہتمام ۔کیمپوں میں مہاجرین کے مسائل کا فی الفور حل ۔ ورثاشہداء جن کے پیارے مقبوضہ کشمیر میں جا کر جام شہادت نوش کر چکے ہیں کے خاندانوں کی کفالت کا اہتمام ۔ کم از کم دس لاکھ روپے فی کس خاندانوں کی امداد ، نیز ملازمتوں میں ان شہداء کے لواحقین کے لیے کوٹے کا اہتمام ۔بے روز گار تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے کسی پیکیج کا اعلان ۔مرکزی حکومت نے تعمیر نو کی مد میں زرداری صاحب کے دور میں چھپن ارب منتقل کر لیے تھے اس رقم کی یکمشت بازیابی کا اہتمام تا کہ زیر کار منصوبہ جات مکمل ہو سکیں۔زلزلہ سے متاثرین سینکڑوں معذورین کی کفالت اور بحالی کا اہتمام ملازمتوں میں معذوروں کے کوٹے کو یقینی بنانے کا اہتمام ۔لینڈ مافیا کا خاتمہ گزشتہ عرصے میں وزراء اور بااثر حکومتی افراد نے جو مفاد عامہ کو نظر انداز کر کے زمینوں پر جو قبضے کیے واگزاری کا اہتمام ۔کرپشن کے خاتمہ کے لیے احتساب کے اداروں کی تشکیل نو ۔سیکرٹریٹ اور اضلاع میں دیانت دار ، فرض شناس اور باصلاحیت افراد کا تقرر، بالخصوص جو گزشتہ دور میں انتقام کا نشانہ بنے ۔ ان کی عزت افزائی کا اہتمام نیزکرپٹ اور بد دیانت اور چاپلوس انتظامی افسران کے محاسبہ کا اہتمام ۔آئینی اصلاحات کے پیکیج پر پیش رفت کا اہتمام۔جس کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے کافی ہوم ورک کیا جا چکا ہے۔ریاستی وسائل میں اضافہ کرنے کے لیے اقدامات بالخصوص CPECمنصوبے میں آزاد کشمیر شامل کرنا ۔پولیس اور تھانے کے کلچر کی اصلاح ۔جلد انصاف کے حصول کے لیے عدالتی نظام کی اصلاح ۔حکومت آزادکشمیر کا تحریک آزادی کشمیر میں نمایاں سفارتی کردار کی بحالی تاکہ بطور بیس کیمپ آزاد ریاست کا تشخص اجاگر ہو سکے۔آزاد حکومت یا قانون ساز اسمبلی کے تحت ایک بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کا فوری انعقاد کیا جائے ۔