عالمی برادری خطے کوایٹمی جنگ سے ہونے والی بڑی تباہی سے بچانے کے لیے بھارت پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھائے ،آزاد کشمیرجماعت اسلامی کی شوریٰ کی قرارداد

عالمی برادری خطے کوایٹمی جنگ سے ہونے والی بڑی تباہی سے بچانے کے لیے بھارت پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھائے ،آزاد کشمیرجماعت اسلامی کی شوریٰ کی قرارداد

عالمی برادری خطے کوایٹمی جنگ سے ہونے والی بڑی تباہی سے بچانے کے لیے بھارت پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھائے کہ وہ کشمیریوں کو ان کو حق فراہم کرے،آزاد کشمیرجماعت سلامی کی شوریٰ کی قرارداد راولپنڈی ( پ ر) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کی مرکزی مجلس شورٰی کا اجلاس ہوا جس میں متفقہ طورپر قرارداد منطور ہورئی ہے جس میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ خطے کوایٹمی جنگ سے ہونے والی بڑی تباہی سے بچانے کے لیے بھارت پر سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے اسے مجبور کریں کہ وہ فوجی انخلا کرتے ہوئے کشمیر یوں کو حق خودورایت دینے کا وعدہ پوراکرے، جلا س مقبوضہ ریاست جموں کشمیرمیں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی جس کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد افراد شہید،ہزاروں زخمی اور ہزاروں حراستی مراکز میں سال ہا سال سے داد رسی کے منتظرہیں،گزشتہ عرصے میں دس ہزار لاپتہ شہداء کی قبروں کی دریافت پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی نشاندہی کے باوجود قابض فوج اور ایجنسیوں کے ایجنٹوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انہیں عہدوں اوراعزازات سے نوازے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتاہے اجلاس قائدین حریت باالخصوص جناب سید علی گیلانی کی مسلسل نظر بندی اور نقل و حرکت پر پابندی ،حج عمرہ اور بیرون ملک علاج معالجہ کی اجازت نہ دینا ۔ حتیٰ کہ مقبوضہ ریاست کے شہریوں کو بیرون ملک بالخصوص پاکستان میں اپنے عزیز و اقارب سے ٹیلی فون رابطے تک کی اجازت نہ دینا نام نہاد دنیا کی بڑی جمہوریت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال قراردتیاہے اجلاس پاکستان میں تخریبی کاروائیوں اور دہشت گرد گروہوں کو بھارتی ایجنسیوں کی پشت پناہی،پاکستان کو اپنے پانی کے جائز حق سے محروم کرنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر پر اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کی بھرپور پشتیبانی کرے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں کو اقوام متحدہ اور اوآئی سی سمیت تمام بین الاقوامی اداروں میں بے نقاب اور کشمیریوں کے حق خودارایت کے لیے بھرپور سفارتی مہم کا اہتمام کرے ۔نیز 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر قومی اور حکومتی سطح پر کشمیروں کی واضح حمایت کا بھرپور اہتمام کرے۔اجلاس مقبوضہ ریاست جموں وکشمیرکے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے لیے بھارتی حکومت کی سازشی اقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ ریاست کی ڈیموگرافی کی تبدیلی کے ان خطرناک سازشوں اور اقدامات کے خلاف اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو متحرک کرے،اجلاس مقبوضہ ریاست میں گورنر راج کو بھی اس سلسلے کی ایک کڑی سمجھتا ہے۔اجلاس مقبوضہ ریاست میں پچاس لاکھ متاثرین کے لیے ریلیف بحالی اور تعمیر نو کے حوالے سے بھارت پر کے سرمہری کے رویے کی بھی مذمت کرتاہے،عالمی برداری ،خدمت اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی متوجہ کرتاہے کہ وہ اس انسانی تباہی میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کی بجائے آگے بڑھ کر کشمیریوں کی مدد کریں۔نیزحکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتاہے کہ وہ متاثرین کے لیے خود معقول امداد کا اعلان کرے۔اور دودت ممالک اور عالمی اداروں کو بھی اس حوالے سے متحرک کرے۔اجلاس سیز فائر لائن اور ورکنگ باونڈیز پر بھارت کی بلااشعال فائرنگ پر تشویش کا اظہا رکرتاہے۔جس کے نتیجے میں افواج پاکستان ور شہریوں کی شہداتوں کا معمول بن چکاہے۔حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ بھارت کے جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اور اس کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے بھرپور مہم چلانے کااہتمام کرے۔نیز آزاد کشمیرمیں بھی سابق فوجیوں اور دشہری دفاع کے رضاکاروں کو بڑے پیمانے پر منظم کیاجائے۔تاکہ ہنگامی صورت حال میں شہریوں کے جان ومال کا تحفظ کا اہتمام کیا جاسکے۔

مرکزی دفتر

رابطہ دفتر