اجلاس مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے جماعت اسلامی آزا دجموں وکشمیرامیرعبدالرشید ترابی کی زیر صدار ت مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں متفقہ طورپر قرارداد منظور
راولپنڈی ( پ ر)جماعت اسلامی آزا دجموں وکشمیرامیرعبدالرشید ترابی کی زیر صدار ت مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں متفقہ طورپر قرارداد منظور ہوئی ،ترجمان کے مطابق قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ اجلاس مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور تحریک آزادی جموں وکشمیر ان کی ناقابل شکست جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔مجلس شوریٰ حریت لیڈروں بالخصوص سید علی شاہ گیلانی اور دیگر قائدین حڑیت کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جو وہ تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے ادا کر رہے ہیں۔ مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس جنوبی کشمیر میں ہونے والے لوک سبھا کے الیکشن کے موثر بائیکاٹ پر کشمیری عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ بائیکاٹ کے ذریعے انہوں نے تحریک آزادی کے شہداء کے مشن کو جاری رکھنے اور منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور بھارت نواز لیڈر شپ اور دنیا کے لیے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ ہندوستان کے آئین کے اندر مسئلہ کشمیر کے حل کا کوئی فارمولہ قابل قبول نہیں ہے چاہے وہ اندرونی خود مختاری ہو ‘ تقسیم کشمیر ہو یا انتخابی ڈرامہ ہو۔ جبری طور پر ووٹ ڈلوانے کے لیے جس طریقے سے ریاستی طاقت کا اندھا دھند استعمال ‘ لالچ اور دباؤ کے دیگر حربے استعمال کیے گئے ۔اس کے باوجود عوام نے انتخابات سے لاتعلق رہ کر تحریک آزادی کشمیرسے وابستگی اور بھارتی تسلط سے نفرت کا اظہار کیا ہے۔اجلاس کی رائے میں پولنگ کے سرکاری اعدادو شمار عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور خفت مٹانے کی ناکام کوشش ہے ورنہ تمام تر حربوں یک باوجود ووٹنگ کی شرح 3%سے زیادہ نہیں ہے۔اجلاس اس رائے کا اظہار کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات ‘ استصواب رائے کے مسلمہ حق کا متبادل نہیں ہو سکتے اور یہ امر اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں بھی واضح کیاگیا ہے۔اجلاس مقبوضہ کشمیر میں پر امن شہریوں پر طاقت کے بہیمانہ استعمال ‘ عدالتی قتل ‘ حریت لیڈروں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور نظر بندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف وزریاں فوری طور پر بند کروائے اور غیر قانونی کارروائیاں فوری طو رپر بند کرے۔اجلاس بین الاقوامی برادری بشمول اقوام متحدہ ‘ یورپی یونین اور او ۔ آئی ۔ سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ظالمانہ کالے قوانین کے تحت بھارتی افواج کی طرف سے روا رکھے جانے والے ظلم و ستم کا نہ صرف نوٹس لیں بلکہ کشمیر یوں کے جان و مال اور عزت اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں اور بین الاقوامی طور پر ان سے موعودہ حق خود ارادیت کی غیر مشروط حمایت کریں ۔ مرکزی شوریٰ کا یہ اجلاس حکومت پاکستان پر واضح کرتا ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا بھارت کے ساتھ دوستی اور تجارت کے یکطرفہ اقدامات مشق لاحاصل رہیں گے اور علاقے اور پوری دنیا کا امن خطرے سے دو چار رہے گا ۔ اس لیے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے معاملے کو بنیادی معاملہ قرار دے کر اس کے لیے سنجیدہ کوشش کی جائے اور کشمیریوں کو جو کہ مسئلہ کے بنیادی فریق ہیں مذاکرات میں شامل کیا جائے ۔ اجلاس کی رائے میں حریت لیڈروں میں کشمیریوں کے حقیقی نمائندے ہیں اور وہ ہی کشمیریوں کی نمائندگی کا حق رکھتے ہیں۔اجلاس آزاد کشمیر میں راولاکوٹ اور کوٹلی سیکٹر میں بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیرمیں ہونے والے تاریخی بائیکاٹ سے دنیا کی توجہ ہٹانے اور خطے میں اشتعال پیداکرنے کی کارروائی کا حصہ سمجھتا ہے اجلاس اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر کے حریت پسند عوام کی پشتی بانی اور حمایت کا کردار پورے زور و شور سے ادا کرتی رہے گی اور شہداء کے خون سے کوئی غداری برداشت نہیں کرے گی ۔