تین صالح اصول
ان تین اصولوں کے جواب میں ہم دوسرے تین اصول پیش کرتے ہیں اور سب انسانوں کے ضمیر سے اپیل کرتے ہیں کہ انھیں جانچ کر، پرکھ کر خود دیکھ لو، کہ تمہارا اپنا بھلا اور ساری دنیا کا بھلاان پاک اصولوں میں ہے یا ان خبیث اصولوں میں؟
لادینی کے مقابلے میں خدا کی بندگی اوراطاعت
قوم پرستی کے مقابلے میں انسانیت
جمہور کی حاکمیت میں خدا کی حاکمیت اور جمہور کی خلافت
خدا پرستی کے معنی
انسانیت کا مطلب
ہرملک ملکِ ماست کہ ملکِ خدائےماست
موجودہ حالت کوہم ایک قابلِ نفرت حالت سمجھتے ہیں جس میں ایک انسان نہ تو خود ہی اپنی قوم اور ملک کے سوا کسی دوسری قوم اور ملک کا وفادار ہوسکتا ہے اورنہ کوئی قوم اپنے افراد کے سوا دوسری کسی قوم کے افراد پر اعتماد کرسکتی ہے۔ آدمی اپنے ملک کے حدود سے باہر نکلتے ہی یہ محسوس کرتا ہے کہ خدا کی زمین میں ہر جگہ اس کے لیے رکاوٹیں ہیں، ہر جگہ وہ چوروں اور اچکوں کی طرح شبہ کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، ہر جگہ پوچھ گچھ ہے، تلاشیاں ہیں،زبان و قلم، نقل وحرکت پر پابندیاں اور کہیں اس کے لیے نہ آزادی ہے نہ حقوق۔ ہم اس کے مقابلے میں ایسا عالمگیر نظام چاہتے ہیں جس میں اصولوں کی وحدت کو بنیاد بنا کر قوموں کے درمیان وفاق قائم ہو اور اس وفاق میں بالکل مساویانہ اور مشترک شہریتcommon citizenship اوربے روک ٹوک آمد و رفت کا طریقہ رائج ہو۔ ہماری آنکھیں پھر ایک دفعہ یہ منظر چاہتی ہیں کہ آج کا کوئی ابن بطوطہ اٹلانٹک کے ساحل سے بحر الکاہل کے جزائر تک اس طرح جائے کہ کہیں بھی وہAlienنہ ہو اور ہرجگہ اس کے لیے جج ،مجسٹریٹ،وزیر یا سفیر بن جانے کا موقع ہو۔