تازہ خبریں

mansoba-amal

khwateen

gilgit

mazameen

library

Islamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic Library
 
spinner

contact

تازہ ترین

مسئلہ کشمیر واشنگٹن سے نہیں اسلام آباد سے حل ہو گا:سراج الحق آزاد حکومت کو مقبوضہ کشمیر کی حکومت تسلیم کیا جائے اس کا پہلا اجلاس لندن دوسر نیویارک میں بلایا جائے ،ہم نے پہلے بھی یہاں کے عوام سے مل کر جہاد کیا تھا اب بھی کریں گے فاروق حیدر سے وعدہ لیا ہے،کانفرنس سے وزیر اعظم راجہ فارو ق حیدر خان،ڈاکٹر خالد محمود،عبدالرشید ترابی،غلام محمد صفی سمیت دیگر قائدین کا خطاب مظفرآباد( پ ر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر واشنگٹن سے نہیں اسلام آباد سے حل ہو گاآزاد حکومت کو مقبوضہ کشمیر کی حکومت تسلیم کیا جائے اس کا پہلا اجلاس لندن دوسر نیویارک میں بلایا جائے ،ہم نے پہلے بھی یہاں کے عوام سے مل کر جہاد کیا تھا اب بھی کریں گے فاروق حیدر سے وعدہ لیا ہیہمارے بزرگوں نے ہندوں کو بھگایا تھا ہم کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ،پاکستان کے حکمران واشنگٹن کے بجائے اﷲ سے رجوع کریں تو ہمارے سارے مسائل حل ہو جائیں گے ،ہندوستان کی وجہ ،اسلحہ ،معیشت مضبوط ،رقبہ زیادہ ہے لیکن ایمان کی بنیاد پر جنگ لڑنی ہے ،اقوا م متحدہ کسی ملک کو آزادی نہیں دیتا کشمیرمیں جو ہو رہا ہے ،معصوم بچیوں کو اغوا کیا گیا ہے 350سے زائد خواتین کو اغوا کیا گیا ،25ہزار نوجوان گرفتار کر لیے گے ہیں ،کرفیو کو 54دن گزر گئے دنیا کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے 70سالوں میں ہندوستان سے دوستی کے لیے پینگیں بڑھائی گئیں ،پرویز مشرف نے تقسیم کشمیر کا فارمولہ پیش کیا کسی بھی صورت میں ٹرمپ کی ثالثی کے لیے تیار نہیں ،ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے زیر اہتمام کشمیر بچاؤ ریلی کے شر کاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ فاروق حیدر خان،امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر ڈاکٹر خالد محمود خان،سابق امیر کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل و چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی ، نائب امراء شیخ عقیل الرحمان،نورالباری،ارشد ندیم ایڈووکیٹ،راجہ جہانگیر خان،سیکرٹری جنرل راجہ فاضل حسین تبسم،جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبداکبر چترالی،صدر جے آئی یوتھ پاکستان زبیر گوندل،صدر جے آئی یوتھ نثار احمد شائق،حریت راہنما غلام محمد صفی،ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان محمد عامر،جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے منتظم اعلیٰ مولانا الطاف کشمیری،ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی قاضی شاہد حمید، امیر جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد سید ارشد بخاری،ناظم کشمیر اسلامی جمعیت طلبہ راجہ مسرور ظفر،امیر ضلع نیلم عنایت قاسمی،امیر جماعت اسلامی ضلع باغ تنویر انور خان،حافظ عبدالصمد،خالد زیدی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ،کشمیر بچاؤ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 70سال سے کشمیری جدوجہد کررہے ہیں ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے نظریاتی شہ رگ ہے جغرافیائی نظریاتی رشہ ہے 80سال کرفیو میں مر رہے ہیں پاکستان کی فوج کو دیکھ رہے ہیں سری نگر مقبوضہ وادی میں پاکستان آرمی زندہ با د کے نعرے لگ رہے تھے کشمیری پاکستانی عوام کی طرف دیکھ رہے ہیں ،ہم پاکستانی قوم محبت وطن عوام اسلام پسند عوام کشمیر کی آزادی کے لیے ہر اقدام اٹھائیں گے ،کشمیر کی عوام کے ساتھ چکوٹھی کی طرف مارچ کروں گا وزیر اعظم آزادکشمیر اپنے آپ کو تنہا اور کمزور نہ سمجھیں ہم آپ کے ساتھ ہیں وزیر اعظم کو پورے جموں وکشمیر کا وزیر اعظم سمجھا جائے کشمیراسمبلی کا اجلاس لندن اور نیویارک میں بلایا جائے ،اور دنیا کو بتایا جائے کہ کشمیریوں کی اصل نمائندہ حکومت یہ ہے جس کا وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان ہے ہمارا مطالبہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت فراہم کیا جائے ،سری نگر کی گ لیوں میں پاک فوج کو دیکھنا چاہتے ہیں ،مسئلہ کشمیر کا واحد حل جہاد فی سبیل اﷲ ہے ،کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد فی سبیل اﷲ کے تیار رہنا چاہیے اگر کشمیر کی تقسیم کی بات ہوئی تو پاکستان کی قیادت کو لے کر آزادکشمیر کی مسلمہ قیادت کو ساتھ لے کر نکلوں گا کسی کو تقسیم کشمیر کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،انہوں نے کہاکہ بیس کیمپ کے عوام مجاہدین کی اولاد ہیں کشمیر کی آزادی کے لیے زندگی کا آخری لمحہ اور خون کا آخری قطرہ قربان کرنا ہے ،کشمیر بچاؤ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہاکہ قاضی حسین احمد کی کمی محسوس کر رہا ہوں جماعت اسلامی نے ہمیشہ کشمیریوں کی پشتیبانی کا حق ادا کیا ،جب تک آزادکشمیر کی حکومت کارول بحال نہیں کریں گے اس وقت تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکے گی ،11قراردادیں سلامتی کونسل کی موجود ہیں ریاست جموں وکشمیر کی عوام نے اپنے حق کا فیصلہ خود کرنا ہے ،دشمن اس کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے ،کشمیری کوئی پاکستان کو دھوکہ نہیں دے سکتا ،آزاد خطے کے عوام وزیر اعظم کی کال پر رکے ہیں وزیراعظم جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیریوں کا مقدمہ کیسے پیش کرتے ہیں ،وزیراعظم پاکستان قومی قیادت،آزادکشمیر اور حریت قیادت کو اگھٹا کر کے اتحاد و یکجہتی کے ذریعے آگے بڑھیں ،کشمیر کی خصوصی حیثیت کافیصلہ کر کے مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کی جا رہی ہے ،ہندوستان کا اصل ہدف پاکستان ہے کشمیریوں کو منحوس سیز فائر لائن کے آر پار جانے کی کوئی پابندی نہیں ہے 1947ء میں قبائلی عوام نے ہماری مدد کی ہم اس پر ان کے شکر گزار ہیں ،کشمیر بچاؤ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا کہ 5لاکھ شہداء کے ورثا عفت مآب ماؤں بہنوں کی طرف سے اہل پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ،آج کے جلسہ عام میں آنے والے شرکاء نے سیز فائر لائن کو عبور کرنا تھا وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر ہم نے عارضی طور پرمظفرآباد میں موڑا ہے ،ہمارے بزرگ ،مائیں بہنیں بیٹیاں مودی کی 15لاکھ فوج کے سامنے نہتے کھڑے ہوں کشمیر میں قتل عام ہے اب ہم مزید انتظار نہیں کریں گے اور منحوس سیز فائر لائن کو روند کر اپنے بھائیوں کی مدد کریں گے ،جے آئی یوتھ کی کال کو موخر کر کے نوجوانوں کے جذبات کو مجروع کیا کشمیری کی بیٹی اپنے ہاتھوں میں پتھر اٹھا کر کسی محمد بن قاسم کی منتظر ہو آزادکشمیر کے 50لاکھ مجاہد صفت لوگ آگے بڑھنے کے منتظر ہیں اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں یہاں سے گزرنے والے دریاوں میں شہداء کا مقدس لہو ہے ہمارے دل زخمی ہیں ہماری آنکھوں میں خون کے آنسو ہیں انہوں نے کہا کہ محض سیاسی ،سفارتی حمایت نہیں آگے بڑھ کر جہاد کا اعلان کریں ہم 1832سے جدوجہد کررہے ہیں ہم نے زندہ کھالیں کھنچوائیں ،1947ء میں کلہاڑیاں اور ٹوپی دار بندوقوں کے ذریعے سے مودی کے بڑوں کو شکست سے دوچار کیا تھا ،کشمیر ی نہ پہلے جھکے نہ گھبرائے ،کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی نہ کی جائے ،ہم آزادی اور حق خودارادیت سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے ،طیب اردگان،مہاتیر محمد کے شکر گزار ہوں ،حکومت پاکستان بیس کیمپ کے حقیقی کردار کو بحال کردیا جائے ریگولر آرمی کو بحال کر دیا جائے ہمیں اپنا کیس بین الاقوامی برادری کے سامنے خود رکھنے دیجیے مجاہدین کی بیڑیاں کھول دیجیے ہم کشمیر کو خود آزاد کروائیں گے ،کشمیر بچاؤ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل وچیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی نے کہاکہ 1990سے لے کر آج تک 30سال سے پاکستان کی ریاست اور پاکستان کی قوم ملت اسلامیہ تحریک آزادی کشمیر کی پشتیبان ہے ،قاضی حسین احمد نے جس طرح سے پشتیبانی کا حق ادا کیا اسی تسلسل کو لے کر سرا ج الحق آج ہمارے درمیان موجود ہیں پاکستان کے ایک ایک شہر اور صوبے پارلیمنٹ کے اندر کشمیریوں کی ترجمانی کررہے ہیں اہل کشمیر ان کے شکر گزار ہیں ،قومی پارلیمانی کانفرنس میں کشمیریوں کی ترجمانی کی آزاد حکومت کو نمائندہ حکومت کے کردار سونپنے کی بات کی ،راجہ فارو ق حیدر خان نے پارلیمانی کانفرنس کے موقع پر کشمیریوں کی بھرپور ترجمانی کی ،اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے ،طیب اردگان،مہاتیر محمد سمیت دیگر قائدین کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہیں برطانیہ اور یورپ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث لانے پر تارکین وطن کا شکریہ ادا کرتے ہیں پاکستان کی قیادت کے لیے تاریخی موقع پر سفارتی کاری تو تیز کرتے ہوئے جدوجہد کو آگے بڑھائیں ،عمران خان بین الاقوامی برادری سے دوٹو ک بات کر کے آئیں گے ،جہاد فی سبیل اﷲ ریاست کی ذمہ داری ہے اس کا اہتمام ہو گا ،حریت راہنما غلا محمد صفی نے کہا کہ حق خودارادیت کے علاوہ کشمیریوں کو کوئی بھی فارمولہ منظور نہیں ہے کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں اپنے پیدائشی حق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ۔ قرار داد مقبوضہ جموں وکشمیرکے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی جس کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا جس میں لکھا گیا ہے کہ آج کا یہ جلسہ عام مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے لیے کئے گے نریندرمودی حکومت کے حالیہ اقدامات کو ریاست کے آبادی کے تناسب کو بدل کر ریاست کے مسلم تشخص کے خاتمے کی سازش ،اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے جلسہ عام کی رائے میں مودی حکومت کا یہ قدم نہ صرف کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ہے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی شدید خطرہ ہے ۔جلسہ عام واضح کرتا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں پہلے سے موجود 9لاکھ ملٹری اور پیرا ملٹری فورسز میں مزید ڈیڑھ لاکھ فوج اور نیم فوجی وردیوں میں ملوث آر ایس ایس کے غنڈے اور دہشت گردوں کا اضافہ،کرفیوکا مسلسل اطلاق ،ٹیلی فون،انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی رابطوں،اخبارات ،صحافیوں کی کوریج پر پابندی ،ریلیف اور انسانی حقوق کی ایجنسیوں کے مقبوضہ علاقے میں داخلے پر پابندی کی وجہ سے ایک عظیم انسانی المیہ جنم لے رہا ہے جو اقوام عالم اور عالمی اداروں کے فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ جلسہ عام اس امر پر تشویش کااظہار کرتا ہے کہ تحریک آزادی کے قائدین اور 12000عام کشمیریوں کی گرفتاریا نظر بنداور 4000کے قریب گرفتار شدگان کو ہندوستان کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے اور فسطائی نازی مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ایک ہولناک قتل عام کی تیاریوں میں مصروف ہے اور اس نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پر حملے کے مذموم عزائم کے تحت سیز فائر لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا ہے تعلیمی اداروں کو بند کر کے فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے نوجوانوں کو گھروں سے نکال کر گرفتار اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے پرامن مظاہرین کو پیلٹ گنوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے ۔ جلسہ عام مودی حکومت کے ان اقدامات کو کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے متنبہ کرتا ہے کہ اگر یہ اقدامات نہ روکے گئے اور اس حوالے سے عالمی امن کے ذمہ دار بین الاقوامی اداروں اور ممالک نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام سیز فائر لائن کو روندکر اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے مجبور ہوں گے ۔جلسہ عام اقوا م متحدہ،یورپی یونین،اسلامی کانفرنس اور عالمی برادری کے دیگر اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورت حال کا فوری نوٹس لے اور ہٹلر ثانی مودی کے فسطائی اقدامات کا تدارک کرے ،جلسہ عام 50سال بعد مسئلہ جموں وکشمیر پر سیکورٹی کونسل کے بند کمرہ جلسہ عام کے انعقاد اور اس میں مودی حکومت کے اقدامات کو اقوا م متحدہ کی قراردادوں کے برعکس اور کشمیر کے موجودہ سٹیٹس کو ان قراردادوں کے مغائر تبدیل کرنے کے عمل کی تائید نہ کرنے کے حوالے سے پر یس ریلیز کو سراہتا ہے لیکن اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے اقوا متحدہ اور سیکورٹی کونسل کی سطح پر زیادہ موثر اقدامات اور چیپٹر 7کے تحت زیر بحث لانے کا مطالبہ کرتا ہے ،جلسہ عام مقبوضہ کشمیر کے محصور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلاتا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر و گلگت بلتستان اور پاکستان کے عوام اور مہاجرین مقیم پاکستان ،انصاف پسند عالمی برادری ،پوری امت مسلمہ ان کے شانہ بشانہ ہیں۔ جلسہ عام عالمی برادری کو متنبہ کرتا ہے کہ مودی حکومت کا استعماری،استبدادی اور فسطائی چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے اور آر ایس ایس کا نازی ایجنڈا نہ صرف مقبوضہ جموں وکشمیر بلکہ پورے ہندوستان میں بے نقاب ہوچکا ہے اور مودی حکومت نے اپنے یکطرفہ غیر قانونی اور ڈھٹائی پر مبنی اقدامات سے خطے کو ایٹمی جنگ کے دھانے پر پہنچا دیا ہے اور اگر عالمی برادری نے اس کا سنجیدہ اور فوری نوٹس نہ لیا تو دو ایٹمی طاقتوں کی جنگ ناگزیر ہے جس کی وجہ سے نہ صرف اس علاقے بلکہ پوری دنیا دنیا کا امن خطرے میں پڑسکتا ہے ۔ جلسہ عام اس امر کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ ہندوستان کے جبری تسلط کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اقوا م متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق اور حق پر مبنی ہے کشمیریوں کی برحق جدوجہد کو بندوق اور اسلحے کے زور پر دبانے کی کوشش اور انہیں دیوار سے لگادینے کا عمل انہیں دوبارہ عسکریت کی طرف لائے گا اور وہ بندوق اٹھانے پر مجبور ہوں گے جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کا چارٹر اور عالمی قوانین بھی دیتے ہیں اور آزاد خطے کے عوام بھی سیز فائر لائن توڑ کر ان کی مدد کے لیے ان کے ساتھ جہاد میں شامل ہونے پر مجبور ہوں گے چونکہ وہ ریاست جموں وکشمیر کے شہری ہیں۔ جلسہ عام حکومت پاکستان پر واضح کرتا ہے کہ ہندوستان کے یکطرفہ اقدام کے بعد دوطرفہ شملہ معاہدہ اپنی موت آپ مرچکا ہے اس لئے اس معاہدہ سے لاتعلقی کا اعلان کیا جائے ،سیز فائرلائن پر لگی باڑ کو نیست ونابود کیا جائے آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کی حکومت کو 1947ء کی طرح پوری ریاست کی نمائندہ حکومت کا درجہ دے کر بین الاقوامی سطح پر کشمیر کا کیس پیش کرنے اور مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کرنے والی ہندوستانی حکومت کے خلاف جہاد اور مزاحمت کا حق دیا جائے ۔ جلسہ عام حکومت پاکستان پرواضح کرتا ہے کہ دفعہ 370اور 35Aکے خاتمے کے بعد نازی مودی حکومت نے آئین طور پر ہندوستان کی سرحدوں کو Redefineکیا ہے اور وہ اپنی سرحدیں متنازعہ سیز فائر لائن پر لے آیا ہے جس کے بعد اس کے ساتھ کسی قسم کی سفارتی تعلقات کا کوئی جواز نہیں لہٰذا انہیں کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال اور افغان ٹرانزت ٹریڈ بھی پابندی لگائی جائے ۔ جلسہ عام وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان کی تقاریر اور کشمیریوں کا سفیر بننے کا اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان، وزیر خارجہ اور اپنی دیگر ٹیم کے ہمراہ دنیا کے طاقت کے مراکز اور دیگر اہم ممالک کا دورہ کریں اور دنیا کو کشمیر کے حالات کی سنگینی کے ساتھ ساتھ ہٹلر ثانی مودی کے دنیا کے امن کو غارت کرنے والے خطرناک فسطائی عزائم سے آگاہ کریں ۔جلسہ عام وزارت خارجہ میں کشمیر سیل اور پاکستانی سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ انہیں اہداف دے کر وزیر اعظم اپنی نگرانی میں ان کی فعالیت اور کارکردگی کا جائزہ لیتے رہیں گے۔ جلسہ عام اس امر کو واضح کردینا چاہتا ہے کہ وحدت کشمیر اور حق خودارادیت پر پوری کشمیری قوم متحد و متفق ہے اور تقسیم کشمیر کے کسی بھی آپشن اور فارمولے کو مسترد کرچکی ہے اور آئندہ بھی ایسی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کی جائے گی ۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کشمیریوں کا مسئلہ اور بنیادی حق ہے جس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا اور امید رکھتا ہے کہ انصاف اور جمہوریت کے علمبردار عالمی طاقتیں اور ادارے کشمیریوں سے ان کا یہ حق چھیننے کی کوشش نہیں کریں گے۔ جلسہ عام حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کو یقین دلاتا ہے کہ کسی بھی قسم کی ہندوستانی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی کے کارکنان اور آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان کے عوام اور مہاجرین کشمیر مقیم پاکستان ان کے شانہ بشانہ ہوں گے اور دفاع پاکستان اور دفاع کشمیر کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ جلسہ عام ریڈ کراس،ہلال احمر اور دیگر عالمی امدادی تنظیموں کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے مصیبت ذدہ عوام سے بے ااعتنائی ،لاتعلقی اور عوام تو جہی پر افسوس اور تشویش کااظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ بین الاقوامی امدادی تنظیمیں اور مصیبت کی گھڑی میں کشمیری عوام تک ریلیف پہنچانے کے حوالے سے سنجیدگی سے کردار ادا کرے اور ہندوستان حکومت کو مجبور کریں کہ وہ محصور کشمیریوں تک ریلیف پہنچانے کی اجازت دے اور اگر اجازت نہیں ملتی بھارتی حکومت کو دنیا بھر میں بے نقاب کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔ جلسہ عام جماعت اسلامی پاکستان اور امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق اور وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی قومی پارلیمانی کشمیر کانفرنس میں کی مظلوم کشمیریو ں کی بھرپور حمایت کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہے ۔جلسہ عام پاکستان کے دیگر سیاسی قائدین جنہوں نے مظفرآباد کا دورہ کیا ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہے ۔جلسہ عام عالمی سطح پر خصوصاً یورپ اور امریکہ میں تحریک کشمیر برطانیہ ،تحریک کشمیر یورپ ،ACNAاور دیگر تنظیموں کی طرف سے مسئلہ جموں وکشمیر پر متحرک فعال اور بھرپور کردار ادا کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ یہ جلسہ عام بھارتی حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں اور پالیسی کی مذمت کرتا ہے جس کے مطابق آسام کے لاکھوں مسلمانوں کو جو عرصہ دراز سے وہاں کے شہری ہیں انہیں انڈین شہریت سے محروم کیا گیا عالمی اداروں اور اقوام عالم کو متوجہ کرتا ہے کہ و ہ بھارتی حکومت کے اصل چہرہ کو پہچانیں اور فوری اقدامات کریں ۔

hadees

tasaveer

videos

jmt

 qrardad

facebook

websites