اسلام آباد:جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کہاہے کہ 2ارب مسلمانوں اور 57سلا می ممالک کے حکمرانوں کی موجودگی میں غزہ میں 66بچوں کی غذائی قلت کے باعث شہادتیں لمحہ فکریہ ہیں،امت کے حکمران عوام کی ترجمانی کرنے کی بجائے مغرب کے آلہ کار بن چکے ہیں،بزدل حکمرانو ں سے نجات حاصل کیے بغیر نہ عوامی مسائل حل ہوسکتے ہیں اور ہی امت کو عروج نصیب ہوسکتاہے،جماعت اسلامی ظلم اور ناانصافی کی ہر نشانے مٹانے کی جدوجہد کررہی ہے،ریاست کے آزاد خطوں کے عوام لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں،پانیوں کی سرزمین لوڈشیڈنگ کی زد میں ہویہ حکمرانو ں کی نااہلی ہے،عوام جماعت اسلامی کا ساتھ ہیں جماعت اسلامی نظام عدل قائم کرے گی ریاستی عوام کے مسائل حل کرے گی اور بقیہ کشمیرکی آزادی کے لیے عملی اقدامت کرے گی،ان خیالات کااظہارانھوں نے جماعت اسلامی آزاد کشمیرضلع اسلام آباد اور راولپنڈی کے اراکین جنرل کونسل کے اجلاس میں شریک شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان اظہر اقبال حسن،راجہ فاضل تبسم اور دیگر قائدین نے خطاب کیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کہاکہ جماعت اسلامی واحدریاستی اور جمہوری جماعت ہے جو ہر سطح کے ذمہ دارکاانتخاب ووٹ کی پرچی سے کرتی ہے،دیگر جماعتوں میں موروثیت ہے کسی کارکن کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے جب کہ جماعت اسلامی کے اندر عام کارکن بھی امیر جماعت بن سکتاہے،ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے آزاد کشمیرکے نوجوانوں کو جماعت اسلامی میں شامل ہونے کی دعوت دی اور کہاکہ یہ بہترین پلیٹ فارم ہے جس سے حقیقی تبدیلی کی جدوجہد کی جاسکتی ہے،انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نوجوانوں کے لیے بنوقابل طرز پر پروگرام شروع کررہی ہے ایک لاکھ نوجوانوں کو جدید سکلز سیکھا کر باعزت روزگا ر کے قابل بنائیں گے۔ہر حلقہ انتخاب سے دس ہزار نوجوانوں کو ہنرمند بنائیں گے تاکہ وہ اپنے روزگارکا بندوبست کرسکے اور ریاست کا کارآمد شہری بن سکے۔جماعت اسلامی حقیقی اسلامی تبدیلی کا ایجنڈا لے کر ایک ایک گھر اور ایک ایک فرد تک پہنچ رہی ہے عوام نے 77برس تک دیکھ لیا ان حکمرانوں نے عوام اور آزاد ی کشمیرکے لیے کچھ نہیں کیا،اپنے عزیزوں کو نوازنے اور چندسکیم چور اور سیکم خور تیار کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
