دنیا کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا کور ایشو جس کا نام کشمیر ہے اس کو حل کرانے کے لیے آگے بڑھے،ہندوستان نے عالمی قوانین کی خلاف وزری کرتے ہوئے پاکستان کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ سرحد کو پامال کیا اور پاکستان پر حملہ کیا،اس جارحیت میں خواتین بچوں اور مساجد کو شہید کیا جس کا دنیا میں کوئی بھی مذہب اجازت نہیں دیتا
اسلام آباد:جماعت اسلامی آزاد کشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے کہ ہندوستان کی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی اس کے ادارے اور سارے کارکنان پاک فوج اور حکومت شانہ بشانہ ہیں سارے مسلمان جو پاکستان کے انٹرنیشنل بارڈر سے لے کر کشمیر کے سیز فائر کے ایریا پر سستے ہیں اب ہم پر واجب ہے کہ ہم مجاہد فی للہ کا قرض اختیار کرتے ہوئے اپنے اللہ سے تائید اور نصرت کی دعا کرتے ہوئے انتہائی ثابت قدمی کے ساتھ اپنے بدترین دشمن کے ظالمانہ اقدام کا جواب دیں،اس مرلے پر میں اپنی فوج کو بطور خاص اسلام عقیدت پیش کرتا ہوں دنیا نے دیکھ لیا کہ ایمان تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ کا ماٹو رکھنے والی عسکری قوت وہ اپنے سے بڑی عسکری قوت کا مقابلہ کرنے کا ثبوت کیسے دیتی ہے الحمدللہ اب پاکستان کی فضائیہ نے ہندوستان کے پانچ جنگی جہازتباہ کردیے اور ان کا شکار اسی طرح کیا ہے جس طرح شاہین کسی چڑیا کا شکار کرتا ہے،خیالات کااظہارانھوں نے اپنے پیغام میں کیا،انھوں نے کہاکہ یہ منظر ہمارے ماحول میں پاکستان کی ایک مضبوط عسکری طاقت کی گواہی اور اس کی دلیل ہے جس پر ہم رب کریم کا شکر ادا کرتے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت لائن آف کنٹرول کے ساتھ بھارت مسلسل گولہ باری کر رہا ہے دنیا خود دیکھ ہے کہ کس طرح ہندوستان نے اپنے ٹارگٹ طے کیے اور حملہ کرکے بچے خواتین اور مساجد شہید کیں،دنیا کو کوئی مذہب جنگ میں بچوں خواتین اور عبادت گاہوں کو نشانہ نہیں بناتا،جس طرح مودی کے حکم پر ہندوستان کی فوج نے نشانہ بنایا۔میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت بھی دنیا کے پاس وقت ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا کور ایشو جس کا نام کشمیر ہے اس کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں سلامتی کونسل اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اس موقع کو نادر موقع جانے اور پاکستان اور انڈیا جو دونوں اس مسئلے کے فریق ہیں ان کی موجودگی میں مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل جلد از جلد ڈسکشن ٹیبل پر لائے اور عادلانہ اور منصفانہ انداز میں جو یہ مسئلہ اپنے حل کے لیے ایک عرصے سے منتظرہے اس کو حل کر دیا جائے اسی طرح میں سمجھتا ہوں کہ حکوم آزاد کشمیر کا رول پہلے سے بڑھ گیا ہے،چونکہ دشمن نے براہ راست حملہ کر دیا ہے توحکومت جنگی حکمت عملی بھی قوم کو نظر آنی چاہیے اور جنگ حکمت عملی کا سب سے بڑا حصہ
انھوں نے کہاکہ سیز فائر لائن کے ساتھ تقریبا 14 انتخابی حلقے پائے جاتے ہیں اور اس میں لاکھوں کی آبادی ہے تو اب آبادیوں کا انخلاف ممکن نہیں ہے اللہ کرے کہ جس طرح سے ہمارے مجاہد سے ڈٹے ہوئے ہیں انھوں نے اپنے گھروں کو مورچے میں تبدیل کردیاہے
حکومت آزاد کشمیر کو بھرپور تیاری کرنی چاہیے کہ اگر بھارت کی طرف سے گولہ باری مزید بڑھتی ہے تو خدانخواستہ اگر ڈپلیسمنٹ ہوتی ہے تو پھر ڈسپلیس لوگوں کوبے یار و مددگار نہ چھوڑا جائے ہم نے بہت پہلے بھی کہا تھا کہ کمیونٹی بنکرز جو لائن آف کنٹرول کے ساتھ جن کا وجود بڑا
ضروری ہے اور اس پر ایک بڑی خطیب رقم پہلے بھی لگی مجھے امید ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر بطور خاص اس معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیونٹی بنکرز والے ایشو کو خود اپنی نظر سے دیکھیں گے۔ جہاں کہیں کوتاہی ہے یہ کمی ہے اس کو دور کرنے کی کوشش کریں گے جتنے بھی بارڈر ایریاز ہیں وہاں ہاسپٹلز میں ادویات کی فراہی ایمبولنس سروسز کی ہر وقت تیاری یہ حالات کا تقاضا ہے،انھوں نے کہ میں فوج اورحکومت کویقین دلاتا ہوں کہ جماعت اسلامی کی قیادت سے لے کر کارکن تک ہر فرد اپنا رول ادا کرے گا،جماعت اسلامی کے ادارے اور کارکن حکومت اور فوج کے دست وبازو بن کر کام کریں گے،دفاع وطن کے لیے ہمارے لوگ مجاہد انہ جذبوں سے سرشار ہوکر کام کریں گے ہماری الخدمت فاؤ نڈیشن اور اس کے ہزاروں رضاکار اور ایمبولنسز حکومت اور پاک فوج کے کے شانہ بشانہ رہیں گی،متاثرین کی دیکھ بحال کرنا ان کی ضروریات کوپورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے ہندوستان کو شکست ہوگی یہ اس کامقد رہے۔
7-5-2025
