تازہ خبریں

حصہ اوّل

دفعہ نمبر 1

اس جماعت کا نام جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر اور اس دستور کا نام ”دستور جماعتِ اسلامی آزاد جموں و کشمیر “ہو گا۔ اس کے دائرہ اختیار میں آزاد جموں و کشمیر بشمول گلگت بلتستان (شمالی علاقہ جات) پاکستان اور بیرون ریاست مقیم جموں و کشمیر کے مسلمان ہو ں گے۔

دفعہ نمبر2 28 اگست 2004ءکو مرکزی مجلس شوریٰ نے حذف کر دی

بنیادی عقیدہ

دفعہ نمبر3

جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کا بنیادی عقیدہ کلمہ طیبہ لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہو گا یعنی یہ کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔

تشریح اس عقیدے کا مفہوم یہ ہے کہ انسان سمیت اس ساری کائنات اور کائنات میں موجود ہر شے کا خالق و مالک  پروردگار و آقا اور تشریعی و تکوینی حاکم صرف اللہ تعالیٰ ہے اور ان میں سے کسی حیثیت میں بھی کوئی دوسرا اس کا شریک نہیں ہے۔ نیز یہ کہ حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم اللہ کے آخری رسول اور نبی ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے ایک ایسا مکمل ضابطہ حیات دے کر مبعوث فرمایا ہے جو قیامت تک کے لیے نوعِ انسانی کی دنیاوی کامیابی اور اخروی نجات کا ضامن ہے۔

 نصب العین

دفعہ نمبر4

جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کا بنیادی نصب العین اقامت دین یعنی مکمل اسلامی نظام زندگی کے قیام کے ذریعے رضائے الٰہی کا حصول ہوگا۔

تشریح

(الف) اقامت دین یعنی مکمل اسلامی نظام زندگی کے قیام کا مطلب یہ ہے کہ جماعت اور اس سے وابستہ تمام افراد کی ساری کوششوں کا مرکز و محور اس نظام حیات کو عملاً قائم کرنا ہوگا جسے اللہ تعالیٰ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنی حیات مقدسہ میں اور ان کے بعد خلفاءراشدین نے عملاً قائم کیا تھا۔

(ب) جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر اپنے بنیادی نصب العین کے حصول اور تحریک آزادی کشمیر کی تکمیل کے لیے ریاست کی غالب مسلم اکثریت ` جغرافیائی پوزیشن اور نظریاتی تعلق کے پیش نظر ریاست کے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے جدوجہد کرے گی۔

طریق کار

دفعہ نمبر5۔

جماعت اسلامی کا طریقہ کار یہ ہوگا کہ

(الف) وہ کسی امرکا فیصلہ کرنے یا کوئی قدم اٹھانے سے پہلے یہ دیکھے گی کہ اللہ اور رسول  صلی اﷲ علیہ وسلم کی ہدایت کیا ہے۔ دوسری ساری باتوں کو ثانوی حیثیت سے صرف اس حد تک پیش نظر رکھے گی جہاں تک اسلام میں اس کی گنجائش ہوگی۔

(ب) اپنے نصب العین کے حصول کے لیے وہ کبھی ایسے ذرائع اور طریقوں کو استعمال نہیں کرے گی جو صداقت و دیانت کے خلاف ہوں یا جن سے فساد فی الارض رونما ہو۔

(ج) اپنے نصب العین کے حصول کے لیے آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے گی اور اس سلسلے میں اس کی بنیادی کوشش یہ ہوگی کہ دعوت و تبلیغ کے ذریعے ذہنوں اور سیرتوں کو اسلامی سانچے میں ڈھال کر لوگوں کو اسلامی نظام کے قیام اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کی خاطر جہاد فی سبیل اللہ کے لیے تیار کیا جائے۔