تازہ خبریں

library

Islamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic LibraryIslamic Library
 
spinner

جما عت اسلامی آزاد کشمیرکا 37واں یوم تاسیس اورقوم کا مستقبل

راجہ ذاکر خان


جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیر13جولائی 1974ءکو اس وقت معرض وجود میں آئی جب مشرقی پاکستان کا سانحہ رونما ہوچکاتھا،پوری قوم صدمے سے باہر نہیں آئی تھی اور بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو یہ پیغام دیا جارہا تھا کہ ان کی پشتی بانی کرنے والے خود ہی دوٹکڑے ہوچکے ہیں،نظریہ پاکستان بحرائے عرب میں غرق ہوچکاہے اب تم کشمیریو پاکستان کو بھول جاﺅ اور ہندوستان کے ساتھ ہی رہنے کے لیے ذہنی طور پر تیا ر ہوجائے،ان حالات میںتحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں جماعت اسلامی منظم ہوئی اور جماعت اسلامی نے اپنی تاسیس کی تاریخ 13جولائی کو اس لیے رکھی کہ 13جولائی 1931ءکو کشمیریوںنے لازوال قربانی پیش کی تھی۔جماعت اسلامی نے اپنی تاسیس کا یوم شہداءکشمیرکا دن رکھ کر یہ پیغام دیا کہ جماعت اسلامی کشمیرکی آزادی کی منزل کے حصول اور خطے میں اسلامی نظام کے نفاذکے لیے اٹھی ہے اور پوری قوم کو ساتھ ملا کر کشمیرکوآزاد کروائے گی اور خطے میں اسلامی نقلاب برپا کرے گی۔
اس قافلہ سخت جان کے پہلے امیر مولانا عبدالباری (مرحوم )منتخب ہوئے اور ان کے ساتھ سردار بہرام خان ( مرحوم )سیکرٹری جنرل بنائے گئے،ریٹائرڈ کرنل رشید عباسی مرحوم دوسرے امیر منتخب ہوئے ان کی اچانک رحلت کے بعد عبدالرشید ترابی قائمقام امیر منتخب ہوئے جو ان کے ساتھ قیم جماعت تھے بعد ازاں عبدالرشید ترابی کو امیر منتخب کیا گیا،عبدالرشید ترابی 13سال مسلسل جماعت سلامی کے امیر رہے اور ان کے بعد سردار اعجاز افضل خان چھ سال امیر رہے ان کے بعد دوبارہ عبدلرشید ترابی امیر کی ذمہ داری نبھارہے ہیںاور جب آپ یہ سطور پڑھ رہے ہوںگے نئے امیر منتخب ہوچکے ہوںگے۔
جماعت اسلامی کا خطے میں رول کے حوالے سے مجھے اسلامی تحریک مزاحمت ( حماس ) کے چیئرمین خالد مشعل کی ایک بات دل ودماغ پر نقش ہوچکی ہے وہ کہتے ہیں کہ امت مسلمہ کی نشاة ثانیہ ایٹمی پاکستان اور پاکستان کا مستقبل جماعت اسلامی سے وابستہ ہے،جب بھی پاکستان کو حقیقی قیادت مل گئی دنیا میں تبدیلی کی ہوا چل بڑے گی اور پاکستان اس کی قیادت کرے گا۔
جماعت اسلامی نے کڑے وقت میں پاکستان کو بچانے کی کوشش کی ہے پاکستان ٹوٹنے کے موقع پر جماعت اسلامی نے بھارت کے خلاف جنگ لڑی،افغانستان کے راستے پاکستان کو زچ کرنے کی سازش کی گئی تو جماعت اسلامی نے اس کے خلاف بند باندھا،ملک کے اندر جتنے انتشار ہوئے اس میں جماعت اسلامی نے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے ان پر قابوکرنے میں اپنا کردار ادا کیا،سیلاب ہویا زلزلہ جماعت اسلامی نے قوم کی خدمت کی۔
جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرکی خدمات بیس کیمپ اور مقبوضہ کشمیرکے حوالے سے عوام کے سامنے ہیں جماعت سلامی سے شدید اختلاف رکھنے والا فرد بھی اس بات کا اعتراف کرتاہے کہ جماعت اسلامی نے عوام کی حقیقی خدمت کی ہے اور اپنے وسائل پر کی ہے ۔اس میں ریاست کے وسائل شامل نہیں ہیں،اندورن ملک اور بیرونی ممالک سے محنت کے کے جماعت اسلامی کے کارکن نے وسائل لائے اور ان سے عوام کی خدمت کی ہے۔
تحریک آزادی کشمیرکا موجودہ انتفاضہ جو 1989ءسے شروع ہوا ہے اس میں آگے بڑھ کر اصل کردار جماعت اسلامی نے ادا کیا اور اب تک کررہی ہے،جماعت اسلامی نے نہ صرف تحریک آزادی کشمیرمیں اپنار ول ادا کیا،بیس کیمپ میں آنے والے کشمیریوں کی خدمت کی اور بین لاقوامی سطح پر مسئلہ کو اجاگر کیا جماعت اسلامی نے نہ صرف تحریک آزادی کشمیرمیں تاریخ ساز کام کیا بلکہ بیس کیمپ کے عوام کی فلاح وبہبو د کے لےے گراں قد ر خدمات سرانجام دیں ۔
پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی حکومتوں کی وجہ سے بیس کیمپ کے عوام گونا گوں مسائل کا شکار رہے،صحت ،تعلیم ،پینے کے صاف پانی سمیت عوام بنیادی سہولیات سے محروم تھے،ایسے میں جماعت اسلامی نے اپنے عوام کی بہتری کے لیے صحت ،تعلیم اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بنائے،مسلم کانفرنس کا دور ٹھیکیداری دورتھاجس میں قوم کے بچوں کو تعلیم دلوانے کی بجائے ان کو ٹھیکیدار بنانے پر توجہ دی جاتی تھی،سکول ،کالج اور یونیورسٹی کے قیام کی بجائے ہیلی کاپٹر حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی تھی،پیپلزپارٹی جیالہ کلچر کی حامی ہے ۔ ایسے میں قوم کے بچے تعلیم سے محروم رہے تھے تو جماعت اسلامی نے پورے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ریڈ فاﺅنڈیشن کی چھتری تلے سکولز ،کالجز کھولے جس میں آج ایک لاکھ کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں اور ہزاروں افراد تدریس کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں،آزاد کشمیر میں 341سے زائد سکول، کالجز او ر ڈگری کالجز شامل ہیں ،سالانہ امتحانات میں میرپور بورڈ میں 20میں 18پوزیشنز ریڈ فاﺅنڈیشن کے سکول کے بچوں کی ہوتی ہیں ،اسی طرح یونیورسٹی میں بھی یہاں کے بچے آگے ہیں ،جس کو نہ صرف آزاد کشمیرمیں سراہایا جاتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ا س کو تسلیم کیا جاتاہے ،ان سکولز میں یتیم اور غریب بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے ان کی کتب اور یونیفارمز فری فراہم کیے جاتے ہیں،اس دقت 9ہزار کے قریب غریب اور یتیم بچے ریڈ فاﺅنڈیشن کے سکولز میں فری تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
آزاد کشمیرمیں جس طرح سرکاری سکولوں کی حالت ہے اسی طرح سرکاری ہسپتال بھی ہیں اگر کوئی خوف خدا رکھنے والا فردحکومت کے علاج معالجے کے محکمہ کا جائز ہ لے تو زکواة فنڈز اور بیت المال سے مستفید ہونے والوںمیںوزراءبیوروکریسی صدور اور وزراءاعظم کی تعداد 99فیصد ہوگی،ریاست کی زکواة اور بیت المال کے فنڈز سے غریب کی بجائے وزراءاور صدور اور وزراءاعظم اور بیوروکریٹ مستفید ہوتے ہیں،غریب کے حصے کی زکواة فنڈز سے وزراءاور ان کے لواحقین علاج کرواتے ہیں،ایسے میں جماعت اسلامی نے ریاست بھر میںفری ڈسپنسریاں اور ایمبولنسز سروس اور ہسپتال شروع کیے جہاں غریب لوگوں کا مفت اعلاج کیا جاتاہے،سرکاری ہسپتال میں دوا ئی ڈاکٹر اپنے پرائیویت کلینک میں فروخت کرتاہے اور جو ایمبولیس ہوتی ہے وہ ہسپتال کے آفسیر کے ذاتی استعمال میں ہوتی ہے غریب آدمی کو وہ نہیں ملتی، جماعت اسلامی نے اس کمی کو بھی پورا کیا اور اس وقت تک ایک ضلع کو چھوڑ کر آزاد کشمیر کے تمام اضلاع بشمول گلگت بلتستان الخدمت فاﺅنڈیشن کی ایمبولینسز موجود ہیں جو غریب مریضوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے کام آتی ہیں اور ان کی زندگیوںکو بچارہی ہیں،اسی طرح پینے کے صاف پانی کے حوالے سے بھی جماعت اسلامی کام کررہی ہے اس دقت سینکڑوں واٹر ٹینگ ہیں جن سے غریب عوام کو پینے کا صاف پانی میسر آتاہے ابھی الخدمت فاﺅنڈیشن نے راوالاکوٹ میں فلٹر پلانٹ بھی لگایا ہے اور اسی طرح نیلم سمیت دیگر اضلاع میں کام شروع ہے اور سینکڑوں منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔
جماعت اسلامی اپنے قیام سے لے کر اب تک مسلسل سماجی خدمات اللہ رضا کی لیے سرانجام دے رہی ہے،غریب اور یتیم بچیوں کی شادیاں ہوں یا جہیز فنڈز جماعت اسلامی کا اس کا بندوبست کرتی ہے آزاد کشمیرمیں سینکڑوں خاندان ایسے ہیں جو اپنی بچیوںکی شادی کے لیے پریشان تھے اور اس پریشانی کو جماعت اسلامی نے دور کیا اور ان کی شادیاں کروائی اوران کے لیے جہیز کا بندوبست کیا اور شادی کا بندوبست کیا،اسی طرح سینکڑوں بیوائیں ہیں جن کی کفالت جماعت اسلامی کررہی ہے۔آزادکشمیرمیں دینی تعلیم کے لیے جماعت اسلامی نے مدارس قائم کیں ہیں جہاں افراد دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں،لائق طالب علموں کو وظائف فراہم کررہی ہے،اور مکہ یونیورسٹی دیگر یونیورسٹیوں میں تعلیم کے لیے بھیج رہی ہے ۔
جماعت اسلامی آزاد کشمیرنے اپنے قیام سے لے کر اب تک باحیثیت ایک جماعت کے جو کام کیے ہیں وہ حکومتیں نہیں کرسکیں ہیں،اگر جماعت اسلامی کے پاس قومی وسائل ہوں تو وہ ریاست کا نقشہ بدل دے،یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی مسلم کانفرنس اوران کا مراحات یافتہ طبقہ نہیں چاہتاکہ جماعت اسلامی کو اقتدار ملے،چونکہ جماعت اسلامی کو اقتدار ملنے کا مطلب عوام کی خدمت ہوگا اور کرپٹ لوگوںکے کھانے کے تمام راستے بند ہوجائیںگے ۔اس ڈر کی وجہ سے وہ جماعت اسلامی کے راستے میں رکاوٹ ہیں مگر جماعت اسلامی اس رکاوٹ کو بھی زیادہ دیر اپنے راستے میں حائل نہیں ہونے دے گی۔
متاثرین زلزلہ اور متاثرین سیلاب کی تازہ مثال عوام کے سامنے ہے،حکومت نے متاثرین زلزلہ کے وسائل لوٹے اور جماعت اسلامی نے دنیا بھر سے وسائل جمع کیے اورمتاثرہ عوام کی مدد کی۔عوام کو جلد یابدیر اس حقیقت کا اندازہ ہوجائے گا کہ ان کے وسائل کی حقیقی محافظ جماعت اسلامی ہی ہوسکتی ہے اور وہ جماعت اسلامی کی قیادت کو منتخب کرے گی اور آزاد خطے میں حقیقی تبدیلی لائے گی اور کشمیرکی آزادی یقینی بنائے گی۔کشمیرآزادہوکر ایٹمی پاکستان کی تقویت کا باعث ہوگا اور ایٹمی پاکستان پر اسلامی قیادت حکمران ہوگی جو دنیا کے لیے نعمت ثابت ہوگی۔