تازہ خبریں

حصہ ششم

مالیاتی نظام مالیاتی نظام کا قیام

دفعہ نمبر 33

(الف) ہر مقامی جماعت کے لیے مقامی بیت المال ¾ حلقے کے لیے حلقہ کا بیت المال ¾ ضلع میں ضلعی بیت المال اور مرکز میں مرکزی بیت المال قائم کیا جائے گا الا یہ کہ بالائی مجلس شوریٰ کسی نظام کے لیے الگ الگ بیت المال کے قیام کو غیر ضروری قرار دے یا کسی جگہ الگ الگ بیت المال قائم کرنے کے بجائے ایک ہی بیت المال کو کافی سمجھے۔

(ب) ہر سطح پر قائم بیت المال سے متعلق جملہ اختیارات تحت قواعد مالیات متعلقہ امیر کو حاصل ہوں گے۔

(ج) مرکزی امیر ¾ ضلعی امیر اور مقامی امیر بیت المال کی آمد و صرف کے سلسلے میں بالترتیب مرکزی مجلس شوریٰ ¾ ضلعی مجلس شوریٰ اور مقامی ممبران جماعت کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔

ذرائع آمدن

دفعہ نمبر 34

ہر سطح پر جماعت کے بیت المال کی جملہ مدات کے لیے ذرائع آمدن حسب ذیل ہوں گے۔

(الف)

جماعت کے متعلقین اور معاونین سے بمد اعانت

عشر و زکوٰة

عام صدقات۔

(ب) ذیلی نظم سے اعانت۔

(ج) جماعت کی مطبوعات سے منافع ۔

(د) جماعت کے مکتبوں سے منافع۔

(ر) لقطہ (جو جماعت کے دفاتر اور مقامات کے اجتماعات میں ملے اور شرعی قواعد کی رو سے داخل بیت المال ہو سکتا ہو)۔

(ز) جماعت کی منقولہ و غیر منقولہ املاک سے آمدن۔

(س) ایسی آمدن جو جماعت کے لیے وقف کی گئی ہو۔

آڈٹ

دفعہ نمبر35

(الف) مرکزی بیت المال کے حسابات کا سالانہ آڈٹ مرکزی مجلس شوریٰ کا مقرر کردہ آڈیٹر کرے گا اور آڈٹ رپورٹ مرکزی مجلس شوریٰ کے عمومی اجلاس کے سامنے پیش کی جائے گی۔

(ب) ہر سطح پر ذیلی بیت المال کے حسابات کا آڈٹ بالائی نظم کی ذمہ داری ہوگی۔ البتہ مرکزی نظم کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی بیت المال کا آڈٹ کرے۔